Q-Mobile Pakistan has signed Indian artist Kareena Kapoor as their new brand ambassador. Shooting of television commercial will be done in Thailand. Q-Mobile has previously also signed Indian artist Aditya Roy Kapoor as brand ambassador. As per BBC, this deal has started some interesting debates on the official facebook page of Q-Mobile, where many visitors from Pakistan have opposed this idea of signing an Indian celebrity instead of someone from Pakistan.
Here is actual news content from BBC Urdu
پاکستان میں موبائل بنانے والی کمپنی كيو موبائل نے کسی پاکستانی اداکارہ کو نہیں بلکہ بالی وڈ کی معروف ہیروئن کرینہ کپور کو بطور برینڈ ایمبسڈر سائن کیا ہے۔
کمپنی نے بی بی سی کے طاہر عمران کو بتایا کہ انھوں نے کرینہ کا ساتھ ایک اشتہار کی فلم بندی کی ہے۔
پاکستان میں بھارتی فلموں کی نمائش پر گذشتہ ماہ سے تنازع اٹھ کھڑا ہو گیا ہے اور معاملہ عدالت تک جا پہنچا ہے۔ لیکن اس کے باوجود پاکستان میں اشتہاری کمپنیاں بھارتی ستاروں کو اشتہارات میں لینے سے دریغ نہیں کرتیں۔
حال ہی میں اداکارہ جوہی چاولہ نے بھی گھی کی ایک کمپنی کے اشتہار میں کام کیا ہے۔
اس سے پہلے کچھ بھارتی ستارے پاکستانی اشتہارات میں نظر آچکے ہیں لیکن ان میں سے زیادہ تر مصنوعات پاکستانی نہیں تھیں۔
لیکن کرینہ کپور نے اب پاکستان کی ہی بہت بڑی کمپنی کا اشتہار حاصل کیا ہے۔
کرینہ کپور بھارت میں بھی کئی بڑے برینڈس کی ایمبیسیڈر ہیں۔
پاکستانی میڈیا میں کرینہ سے متعلق اس خبر میں کافی دلچسپی ہے، لیکن سوشل میڈیا پر نظر ڈالیں تو اس خبر پر خاصا سخت رد عمل سامنے آیا ہے۔
کمپنی کے فیس بک اکاؤنٹ پر بہت سے لوگوں نے اس پر سخت اعتراض کیا ہے کہ ایک بڑی پاکستانی کمپنی نے اپنے ملک کے بجائے ایک بھارتی ستارے کو اپنے برینڈ کا ایمبسڈر کیوں بنایا ہے۔
فیس بک پر پاکستان کے فیض انصاری لکھتے ہیں: ’پاکستان میں بہت سی ماڈل ہیں اور آپ نے ہندوستانی کو لے لیا۔ میں اب کبھی آپ کا موبائل فون استعمال نہیں کروں گا۔‘
سعید محمد نبیل کی رائے ملی جلی ہے، وہ کہتے ہیں: ’سب بھارتی فلمیں دیکھتے ہیں اور بھارتی نغمے سنتے ہیں۔ ایک اشتہار میں کرینہ کیا آ گئیں سب نے ڈرامہ شروع کر دیا۔ کمپنی کو گڈ لک! لیکن پھر بھی پوچھنا چاہتا ہوں کہ پاکستانی ماڈل کیوں نہیں؟‘
تو اممال این سعید نے کہا ہے ’واہ کرینہ۔‘
لیکن سوشل میڈیا پر زیادہ تر لوگوں نے اس پر ناراضگی ہی ظاہر کی ہے۔ لاہور کے ریحان احمد نے لکھا ہے کہ سارے پاکستان میں کوئی نہیں ملا جو وہاں کی اداکارہ کو لیا ہے؟
ہندوستانی فلموں میں کئی پاکستانی فنکار مختلف اوقات میں کام کرتے رہے ہیں جس میں علی ظفر، راحت فتح علی خان اور ماضی میں سلمیٰ آغا جیسے نام شامل ہیں۔
بھارت میں بعض عناصر اس بات کے مخالف ہیں کہ پاکستان فن کار بھارت میں کام کریں، جب کہ دوسری طرف پاکستان کے کچھ حلقے ملک میں بالی وڈ کی نمائش کے خلاف ہیں۔
لیکن اس کے باوجود پاکستانی فن کار بھارت میں اور بالی وڈ کے ستارے پاکستان میں بہت مقبول ہیں۔ اور اب اشتہاری صنعت بھی اس مقبولیت کی بہتی گنگا میں ہاتھ دھونے کی کوشش کرتی نظر آ رہی ہے۔
Rashid Nazir Ali