Screening of old Indian films

Seeing the overwhelming and record breaking success of Indian films in Pakistani cinemas, now Indian film distributors are also planning to release three old Indian films.

The first film in this list is Sholay which was released in India in 1975. The second film is Dilwale Dulhania Lay Jayenge released in 1995 and then Devdaas released in 2002. The first film Sholay is expected to be released on 20th March 2015.

Talking to Voice of America Urdu,head of Mandwiwala Entertainment and film distributor Nadeem Mandwiwala told that ‘Public in Pakistan always wanted to watch these films in cinema’. As per Nadeem Mandwiwala, the screening of old films is limited to these three films for the time being.

Beyond any doubt Indian films have massive following in Pakistan, a fact fully supported by back to back success of Indian films in cinemas. It will be interesting to see how the Bollywood crazy cine goers react to screening of old Bollywood flicks. Indeed screening of Indian films is emerging as a lucrative business, so based upon the outcome of these films, other distributors might also export other old Indian films.

Full content from VOA Urdu

پاکستان کی بڑی اور کامیاب ترین فلم ڈسٹری بیوشن کمپنیز میں شمار ہونے والی کمپنی ’مانڈی والا انٹرٹینمنٹ‘ کے روح رواں، ندیم مانڈوی والا کا کہنا ہے کہ ’بالی ووڈ کی بلاک بسٹر فلم ’شعلے‘ کی پاکستان میں ریلیز کے بعداگلہ نمبر ’دل والے دلہنیا لے جائیں گے‘ اور ’دیوداس‘ کا ہے۔‘

وائس آف امریکہ سے خصوصی بات چیت میں ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’یہ تینوں ایسی فلمیں ہیں جنہیں عرصے سے لوگ بڑی اسکرین پر دیکھنے کے خواہشمند تھے۔ مارچ کی 20تاریخ کو ’شعلے‘کی ریلیز سے یہ سلسلہ شروع ہورہا ہے۔‘

’شعلے‘ کی خاصیت
فلم ’شعلے‘ کو ہی سب سے پہلے ریلیز کرنے کی کیا وجہ ہے؟ ۔۔اس سوال پر ندیم مانڈوی والا کا کہنا تھا  ’شعلے‘۔۔ کی کامیابی کے چرچے 15اگست 1975ء کو اس کی پہلی مرتبہ ریلیز کے وقت شروع ہوئے تھے اور آج 40 سال گزرجانے کے بعد تک جاری ہیں۔اس کی لازوال کامیابی کا ہی نتیجہ ہے کہ اسے گزشتہ سال ’ری ماسٹر‘ کیا گیا ۔۔خاص طور سے نئی جنریشن کیلئے اسے ’ٹوڈی‘ اور ’تھری ڈی‘ ٹیکنالوجی میں منتقل کیا گیا۔ یہ پاکستان میں ’شعلے‘ کی ریلیز کا پہلا بڑا سبب ہے۔‘

دوسرے سبب کے حوالے سے ان کا کہنا تھا ’شعلے بلاشبہ ایک منفرد اور کلاسک فلم ہے جو پہلے کبھی پاکستان میں ریلیز نہیں ہوئی۔ بہت سے لوگ اس فلم کا لطف سینما کی بڑی اسکرین پر اٹھانا چاہتے تھے اسی لئے فلم کی ریلیز کا فیصلہ کیا۔‘

ندیم مانڈوی والا سے سوال کیا گیا کہ ’کیا شعلے کے بعد دیگر بلاک بسٹر بالی ووڈ فلمیں بھی پاکستان میں ریلیز کی جائیں گی؟‘ ۔۔ تو ان کا کہنا تھا، ’جہاں تک میرے علم میں ہے شاہ رخ خان کی دیواس اور دل والے دلہنیا لے جائیں گے بھی پاکستان میں ریلیز کئے جانے کا پورا ارادہ ہے۔اس کی کامیابی کا میں کیا تذکرہ کروں سبھی جانتے ہیں کہ ممبئی کے ایک سنیما پر ’ دل والے دلہنیا۔۔۔ مسلسل 20سال سے دکھائی جارہی ہے۔ تاہم، میرا نہیں خیال کہ باقی فلموں کو پاکستان میں ریلیز کی ضرورت ہے۔‘

 

200A232B-F92A-4C86-BC92-7C13E46CB7A7_mw1024_s_n

Source: http://www.urduvoa.com/content/sholay-set-for-first-ever-release-in-pakistan/2634970.html

Rashid Nazir Ali